محمد جالندھری
ہمیں اس شہر (مکہ) کی قسم
محمد جالندھری
اور تم اسی شہر میں تو رہتے ہو
محمد جالندھری
اور باپ (یعنی آدم) اور اس کی اولاد کی قسم
محمد جالندھری
کہ ہم نے انسان کو تکلیف (کی حالت) میں (رہنے والا) بنایا ہے
محمد جالندھری
کیا وہ خیال رکھتا ہے کہ اس پر کوئی قابو نہ پائے گا
محمد جالندھری
کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال برباد کیا
محمد جالندھری
کیا اسے یہ گمان ہے کہ اس کو کسی نے دیکھا نہیں
محمد جالندھری
بھلا ہم نےاس کو دو آنکھیں نہیں دیں؟
محمد جالندھری
اور زبان اور دو ہونٹ (نہیں دیئے)
محمد جالندھری
(یہ چیزیں بھی دیں) اور اس کو (خیر و شر کے) دونوں رستے بھی دکھا دیئے
محمد جالندھری
مگر وہ گھاٹی پر سے ہو کر نہ گزرا
محمد جالندھری
اور تم کیا سمجھے کہ گھاٹی کیا ہے؟
محمد جالندھری
کسی (کی) گردن کا چھڑانا
محمد جالندھری
یا بھوک کے دن کھانا کھلانا
محمد جالندھری
یتیم رشتہ دار کو
محمد جالندھری
یا فقیر خاکسار کو
محمد جالندھری
پھر ان لوگوں میں بھی (داخل) ہو جو ایمان لائے اور صبر کی نصیحت اور (لوگوں پر) شفقت کرنے کی وصیت کرتے رہے
محمد جالندھری
یہی لوگ صاحب سعادت ہیں
محمد جالندھری
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو نہ مانا وہ بدبخت ہیں
محمد جالندھری
یہ لوگ آگ میں بند کر دیئے جائیں گے