محمد جالندھری
ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وہ ہلاک ہو
محمد جالندھری
نہ تو اس کا مال ہی اس کے کچھ کام آیا اور نہ وہ جو اس نے کمایا
محمد جالندھری
وہ جلد بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہو گا
محمد جالندھری
اور اس کی جورو بھی جو ایندھن سر پر اٹھائے پھرتی ہے
محمد جالندھری
اس کے گلے میں مونج کی رسّی ہو گی