محمد جالندھری
ایک طلب کرنے والے نے عذاب طلب کیا جو نازل ہو کر رہے گا
محمد جالندھری
(یعنی) کافروں پر (اور) کوئی اس کو ٹال نہ سکے گا
محمد جالندھری
(اور وہ) خدائے صاحب درجات کی طرف سے (نازل ہوگا)
محمد جالندھری
جس کی طرف روح (الامین) اور فرشتے پڑھتے ہیں (اور) اس روز (نازل ہوگا) جس کا اندازہ پچاس ہزار برس کا ہوگا
محمد جالندھری
(تو تم کافروں کی باتوں کو) قوت کے ساتھ برداشت کرتے رہو
محمد جالندھری
وہ ان لوگوں کی نگاہ میں دور ہے
محمد جالندھری
اور ہماری نظر میں نزدیک
محمد جالندھری
جس دن آسمان ایسا ہو جائے گا جیسے پگھلا ہوا تانبا
محمد جالندھری
اور پہاڑ (ایسے) جیسے (دھنکی ہوئی) رنگین اون
محمد جالندھری
اور کوئی دوست کسی دوست کا پرسان نہ ہوگا
محمد جالندھری
ایک دوسرے کو سامنے دیکھ رہے ہوں گے (اس روز) گنہگار خواہش کرے گا کہ کسی طرح اس دن کے عذاب کے بدلے میں (سب کچھ) دے دے یعنی اپنے بیٹے
محمد جالندھری
اور اپنی بیوی اور اپنے بھائی
محمد جالندھری
اور اپنا خاندان جس میں وہ رہتا تھا
محمد جالندھری
اور جتنے آدمی زمین میں ہیں (غرض) سب (کچھ دے دے) اور اپنے تئیں عذاب سے چھڑا لے
محمد جالندھری
(لیکن) ایسا ہرگز نہیں ہوگا وہ بھڑکتی ہوئی آگ ہے
محمد جالندھری
کھال ادھیڑ ڈالنے والی
محمد جالندھری
ان لوگوں کو اپنی طرف بلائے گی جنہوں نے (دین حق سے) اعراض کیا
محمد جالندھری
اور (مال )جمع کیا اور بند کر رکھا
محمد جالندھری
کچھ شک نہیں کہ انسان کم حوصلہ پیدا ہوا ہے
محمد جالندھری
جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو گھبرا اٹھتا ہے