محمد جالندھری
بھلا تم کو ڈھانپ لینے والی (یعنی قیامت کا) حال معلوم ہوا ہے
محمد جالندھری
اس روز بہت سے منہ (والے) ذلیل ہوں گے
محمد جالندھری
سخت محنت کرنے والے تھکے ماندے
محمد جالندھری
دہکتی آگ میں داخل ہوں گے
محمد جالندھری
ایک کھولتے ہوئے چشمے کا ان کو پانی پلایا جائے گا
محمد جالندھری
اور خار دار جھاڑ کے سوا ان کے لیے کوئی کھانا نہیں (ہو گا)
محمد جالندھری
جو نہ فربہی لائے اور نہ بھوک میں کچھ کام آئے
محمد جالندھری
اور بہت سے منہ (والے) اس روز شادماں ہوں گے
محمد جالندھری
اپنے اعمال (کی جزا )سے خوش دل
محمد جالندھری
بہشت بریں میں
محمد جالندھری
وہاں کسی طرح کی بکواس نہیں سنیں گے
محمد جالندھری
اس میں چشمے بہ رہے ہوں گے
محمد جالندھری
وہاں تخت ہوں گے اونچے بچھے ہوئے
محمد جالندھری
اور آبخورے (قرینے سے) رکھے ہوئے
محمد جالندھری
اور گاؤ تکیے قطار کی قطار لگے ہوئے
محمد جالندھری
اور نفیس مسندیں بچھی ہوئی
محمد جالندھری
یہ لوگ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے (عجیب )پیدا کیے گئے ہیں
محمد جالندھری
اور آسمان کی طرف کہ کیسا بلند کیا گیا ہے
محمد جالندھری
اور پہاڑوں کی طرف کہ کس طرح کھڑے کیے گئے ہیں
محمد جالندھری
اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی